WebNovels

Chapter 4 - یاریاں

چھٹی قسط: آٹھ طوفان ایک کشتی میں اور پروفیسر کا اعلانِ جنگ ریوائیول فیسٹ: دِلائل کا میدانی ونیورسٹی کا آڈیٹوریم ہال دِلائل کی گونج سے بھرا ہوا تھا۔ اسٹیج پر سخت روشنی تھی اور آٹھ ذہین چہرے آمنے سامنے تھے۔ یہ مقابلہ صرف الفاظ کا نہیں، بلکہ ذہانت، اِقتدار، اور شخصیت کی جنگ تھی۔

مقابلے کا موضوع تھا: "کیا جدید سوشل میڈیا نے ہماری اخلاقی آزادی کو تباہ کر دیا ہے؟" زِرار کا گروپ (لڑکے) اِس کے حق میں بول رہا تھا (یعنی سوشل میڈیا نے ہماری اخلاقی آزادی کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے)، جبکہ رِمین کا گروپ (لڑکیاں) اِس کے خلاف تھا (کہ سوشل میڈیا نے اخلاقی آزادی کو فروغ دیا ہے)۔

رِمین کا پہلا وار (قائدانہ اَکڑ):رِمین، ہمیشہ کی طرح، مجسمۂ غضب تھی۔ اُس نے اپنی بات کا آغاز ہی زِرار کے گروپ کو دیکھتے ہوئے ایک طنزیہ مسکراہٹ سے کیا۔"ہماری دلیل یہ ہے کہ سوشل میڈیا نے آزادی کو تباہ نہیں کیا، بلکہ آزادی کو نئی دُنیا میں داخل کر دیا ہے! آپ لوگ دَورِ جاہلیت کے اصولوں کی بات کرتے ہیں، مگر ہم اِس پلیٹ فارم کو اِقتدار کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں ہم اپنی آواز، اپنی کہانی، اور اپنے اِرادے کِسی بھی دَب کر رہنے والی دیوار سے زیادہ مضبوطی سے پیش کر سکتی ہیں۔ یہ وہ سولیوشن ہے جِس نے پرانے پرابلمز کو ختم کر کے ہمیں اپنی زہانت کو دُنیا تک پہنچانے کا ہتھیار دیا ہے۔ سوشل میڈیا کوئی تباہی نہیں، بلکہ ایک طاقت کا اِشارہ ہے!" اُس کی آواز میں رُعب تھا، جِس نے پورا ہال اپنی گرفت میں لے لیا۔

 زِرار کا جواب (ٹھنڈی حکمتِ عملی اور شدید تنقید):

زِرار نے رِمین کی بات پوری توجہ سے سُنی۔ اُس نے نہایت اطمینان سے جواب دیا۔"آپ آزادی کو طاقت کا ہتھیار کہتی ہیں؟ ہم اِس بات کے حق میں ہیں کہ اِس نے آزادی کو تباہ کر دیا ہے، کیونکہ اب آزادی کا مطلب صرف دِکھاوا رہ گیا ہے۔ یہ سُنہری قید خانہ ہے۔ یہاں ہر کوئی عُمر حیات کی طرح صرف اپنا آپ دکھا رہا ہے، مگر جب حقیقت میں کوئی ضرورت ہو تو سکرین کے پیچھے چھُپا رہتا ہے۔ اخلاقی آزادی وہ ہوتی ہے جو آپ کو کِسی کے لیے سڑک پر نکلنے کی جُرات دے، لیکن یہ پلیٹ فارم صرف 'لائکس' اور 'ریلز' کا غلام بنا دیتا ہے۔ آپ کی خوداری کہاں جاتی ہے جب آپ کا ہر عمل صرف ویوز کا محتاج ہو؟" یہ کہتے ہوئے زِرار نے تیکھی نظروں سے ماہم کی طرف دیکھا، جو فورا مُنہ بنا کر ناراض ہو گئی۔

 ایمان اور عُمیر کا تیزابی کمنٹ:

جب عُمیر نے بڑی مہارت سے 'پرائیویسی' اور 'دباؤ' کی بات کی، تو ایمان (شریف شکل والی روسٹر) نے اُسے اپنی معصومیت سے گھیر لیا۔"عُمیر بھائی! آپ اخلاقی دباؤ کی بات کرتے ہیں، مگر آپ کی اپنی زندگی تو ہر وقت دکھاوے کے دباؤ میں رہتی ہے۔ اگر سوشل میڈیا تباہی ہے، تو یہ تباہی ہمیں حقیقت سے بھاگنے کی اجازت نہیں دیتی۔ ہم تو رات کو سڑکوں پر بھی نکلتے ہیں اور دِن میں سکرین پر بھی کام کرتے ہیں۔ تباہی یہ ہے کہ آپ لوگ اِسے استعمال کر کے بھی اپنے روایتی غرور میں رہتے ہیں۔ ہمارے لیے آزادی کا مطلب ہے سکرین اور سڑک دونوں پر جرات کے ساتھ رہنا۔"

 علیزے اور آذان کی خاموش نظریں:

اِسی دوران، علیزے اور آذان نے ایک بار پھر ایک دوسرے کی طرف دیکھا۔ علیزے کی آنکھوں میں رِمین کے غصے کی وجہ سے بے چینی تھی، جبکہ آذان کی آنکھوں میں علیزے کے لیے گہرا احترام تھا۔

مقابلہ کا فیصلہ

مقابلہ اپنے عروج پر پہنچا، ہر دَوُر (Round) میں دونوں گروہوں نے ایک دوسرے کو کڑی ٹکر دی۔ فیصلہ سُنانے کے لیے جب ججز اسٹیج پر آئے تو پورے ہال میں سناٹا چھا گیا۔بڑی کشمکش کے بعد، جج نے نتیجہ کا اعلان کیا: "رِمین کے گروپ کی دِلائل میں نئی منطق، جارحانہ اِقتدار پسندی، اور مضبوط ڈیٹا کی بنیاد پر، یہ مقابلہ تین پوائنٹس کے فرق کے ساتھ، لڑکیوں کی ٹیم نے جیت لیا ہے۔"لڑکیوں نے ایک زوردار نعرہ لگایا۔ رِمین نے زِرار کی طرف دیکھ کر ایک فاتحانہ مُسکراہٹ دی، جِس میں اُس کی اَکڑ صاف جھلک رہی تھی۔ زِرار نے غصے کو پیا، مگر اُس کے چہرے پر شکست کی تلخی واضح تھی۔

پروفیسر کا بم: ایک ساتھ رہو!

اس سب کے بعد پروفیسر ڈاکٹر جمال اسٹیج پر آئے اور کہا کہ سبھی سٹوڈنٹس متوجہ ہوں آپ لوگوں کو گروپس میں ڈیوائڈ کیا گیا ہے ایک بہت اہم اسائنمنٹ کے لئے جو اس سمسٹر کی بہت اہم ترین وجہ بن سکتی ہے اُن کے لیے جو پریکٹیکل فیلڈ میں انا چاہتے ہیں 

اور سبھی کو اُن کے گروپ کی معلومات جلد ہی مل جائے گی رمین اینڈ زرار آپ لوگ ایک ہی گروپ میں کام کریں گے 

پروفیسر نے جیسے کوئی بم دھماکہ کیا ہو دونوں گروپس ایک دوسرے کو حیرت اور افسوس کے ملے جلے جذبات سے دیکھ رہے تھے کہ رمین نے کہا لیکن سر رمین کی بات کاٹتے ہوئے پروفیسرز نے کہا سوری بچے اب کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی ایسے جیسے وہ پہلے ہی بھانپ گئے ہوں اُن لوگوں کے تاثرات کو ...اس سے پہلے کوئی اور کچھ کہتا وہ یہ کہتے ہوئے چلے گئے …

ڈاکٹر جمال مسکرائے، "آپ کی ملاقات کل ہاسٹل کے کَامَن روم میں ہوگی۔ یہ میری کلاس کا نہیں، آپ کی زندگی کا سب سے اہم اسائنمنٹ ہے۔ گُڈ لک!" وہ اسٹیج سے اُتر گئے۔فراز کی تصدیق ہال میں بیٹھا فراز، جو سارا مقابلہ اور اب یہ ڈرامائی موڑ دیکھ رہا تھا، آہستہ سے مسکرایا۔ اُس نے اپنے رجسٹر میں لکھا: "رِمین اور زِرار: طاقت اور ضد۔ ماہم اور عُمیر: ایگو اور شہرت۔ ایمان اور سمیر: روسترنگ اور غصہ۔ علیزے اور آذان: احترام اور ایک راز۔ اب اِن کا گروپ بَن گیا ہے۔ اب کھیل اور زیادہ دلچسپ ہوگا۔ یہ نہیں جانتے کہ یہ صرف ایک اسائنمنٹ نہیں، بلکہ اُن کے ہم سفروں کی تلاش کا آغاز ہے۔

More Chapters